گونگے، بہروں میں بھلا نطق و فصاحت کیسی
بدگمانی کی فضا ہو تو صراحت کیسی
انقلاب آئے نہ لوگوں کو کوئی حق ہی ملے
یہ مرے شہر میں ہوتی ہے بغاوت کیسی
بوالہوس دعوئ عشاق کو دہراتے ہیں
کوئی بتلائے کہ ہوتی ہے محبت کیسی
اس سے بہتر تھا کہ خود سے نہ شناسا ہوتی
آگہی تونے بنادی مری حالت کیسی
گونگے، بہروں میں بھلا نطق و فصاحت کیسی
(تسنیم عابدی )