جاوید اختر
دکھ کے جنگل میں پھرتے ہیں
جدھر جاتے ہیں سب جانا ادھر اچھا نہیں لگتا
وہ زمانہ گزر گیا کب کا
یاد اسے بھی ایک ادھورا افسانہ تو ہوگا
ہم تو بچپن میں بھی اکیلے تھے