صحرا کی ریت اور ہوا سے بنا درخت
ویران والدین کا تنہا جنا درخت
کیکٹس کٹا پھٹا ہے تو کیکر الم بھرا
ہمزاد اس نے کوئی بھی دیکھا نہیں ہرا
دیکھا اگر تو بھٹکے پرندوں کے غول کو
سوتیلی جھیل جیسے سرابوں کے ہول کو
جیسے پرندے اڑنے سے پہلے سنورتے ہیں
گدرا کے بال و پر میں وہ پرواز بھرتے ہیں
چلتی ہوئی ہوا سے ہے پھولا ہوا درخت
پھولا نہیں سماتا ہے پھیلا ہوا درخت
خدشہ ہے اس کا شجرہ پرندوں سے جڑ نہ جائے
پنجے چھڑا کے خاک سے یہ پیڑ اڑ نہ جائے
پیڑ پرندہ
(وحید احمد )