تسنیم عابدی
قصرِ ابیض فکرِ اسود
سبقتِ ذات
کیسا ہے رمزِ آگہی ، ایک بھی در نہیں کھلا
لا مکاں کو کسی امکان میں لاتی ہوئی میں
گونگے، بہروں میں بھلا نطق و فصاحت کیسی